انا یعنی (ego) کیا ہے ؟
ہماری انا شعور پر حاوی ہو کر جو کچھ سوچتی ہے اسے لاشعور ایک فرمانبردار بچے کیطرح سیکھنا جاتا ہے جو نتیجتا منفی خیالات منفی سوچ کو اور منفی سوچ منفی اعمال کو جاری کرتی ہے لاشعور ہماری فطرت ثانیہ ہے لہٰذا منفی طرز عمل اس میں ہر اس وقت جھلکتا ہے جب شعور لاشعور کے سامنے گھٹنے ٹیک دیتا ہے۔ اس لئے لاشعور کی بہتر تربیت بہت ضروری ہے کیونکہ یہ ایسا بد مست ہاتھی ہے جسے شعور اپنے کمزور اور ناتواں ہاتھوں سے قابو نہیں کر سکتا۔ البتہ اسکی تربیت ضرور کر سکتا ہے بالکل ویسے جیسے کمزور مہاوت اپنی کمزور لاٹھی سے ہلکی ہلکی ضربیں لگا کر دیو قامت ہاتھی کو اپنے اشاروں پر ناچنے پہ مجبور کر دیتا ہے۔
ضہماری “انا” یعنی “ego” شعور پر تصرف حاصل کر کے اسے جس جس باطل سوچ میں مبتلا کرتی ہے لاشعور اسے ایک فرمانبردار طفل کی مانند سیکھتا چلا جاتا ہے۔ پھر منفی خیالات منفی سوچ کو اور منفی سوچ منفی اعمال کو بشر کی فطرت ثانیہ میں گوندھ دیتے ہیں۔ ایسے انسان میں منفی طرز عمل ہر اس لحظہ جھلکتا شعور غفلت جھلکتا ہے جب جب میں مبتلا ہو کر لاشعور کو من مانی کی اجازت دیتا ہے یا اسکی طوفانی طاقت کے سامنے سر تسلیم خم کر دیتا ہے۔ اسی سبب کے تحت لاشعور کی بہتر تربیت بہت ضروری ہے کیونکہ یہ ایسا بد مست ہاتھی ہے جسے شعور اپنے کمزور اور ناتواں ہاتھوں سے قابو نہیں کر سکتا۔ البتہ اسکی تربیت ضرور کر سکتا ہے بالکل ویسے جیسے ناتواں مہاوت کمزور لاٹھی سے ہلکی ہلکی ضربیں لگا کر دیو قامت ہاتھی کو اپنے اشاروں پر ناچنے مجبور کر دیتا ہے۔
از استاد محترم جناب غلام نبی قادری نوری صاحب
ریپلائی کیجیئے