حقیقت تسخیر

حقیقت تسخیر

                    ض تسخیر کچھ بھی نہیں ہوتی یہ ایک محبت کا رشتہ ہوتا ہے جو شیطان، شیطان صفت لوگوں کے شیطانی اعمال اور جنتر منتر کی صورت میں کی گئی پوجا پاٹ سے خوش ہو کر مراعات کی صورت میں اپنے چیلے چانٹوں کی فوج کو ان بدکردار جادوگروں کے حوالے کرتا ہے، اور نیک و صالح لوگوں کی نیک نیتی اور خدمت خلق کے جذبے سے خوش ہو کر اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کی امداد و نصرت کے لئے نیک ارواح، بزرگ جنات اور ملائک کو انکے ہمراہ کر دیتا ہے۔        اللہ کو نا تو فرشتوں کی ضرورت ہے اور نا ہی اسکے پاس اس مخلوق کی کمی۔ اب جنکی باطنی آنکھ کسی سبب کے تحت بیدار ہوتی ہے وہ اپنے اردگرد موجود مثبت و منفی قوتوں سے نا صرف آگاہ ہوتے ہیں بلکہ ضرورت پڑنے پر ان سے بھرپور مدد بھی حاصل کر لیتے ہیں۔ جو اس نعمت سے محروم ہیں انکی امداد کے لئے بھی یہ قوتیں ہر وقت فعال رہتی ہیں تاہم گفتگو نا ہونے کے سبب محبت کا رشتہ اتنا مضبوطی سے استوار نہیں ہو پاتا کہ جتنا ان لوگوں کا ہوتا ہے جو اپنے ساتھ ہر وقت موجود مخلوق کی موجودگی سے نا صرف آگاہ ہوتے ہیں بلکہ ان سے بات چیت کرنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں اور یہ بڑی سامنے کی بات ہے کہ جس سے بات چیت بڑھ جائے اس سے انسیت بھی بڑھ ہی جاتی ہے پھر چاہے وہ مخلوق شیطانی ہو یا ربانی۔ بالکل ویسے جیسے میں خاموش قارئین کی نسبت ان احباب سے زیادہ مانوس ہوں جو میری پوسٹس کو لائک یا ان پر کمنٹس کرتے رہتے ہیں۔

از استاد محترم جناب غلام نبی قادری نوری