دماغی قوت اور خیال

                   اسان کا اورا قوتِ حیات یا جسے مختلف زبانوں میں پرانا، چی فورس، لائف فورس یا کی کہتے ہیں سے بنا ہوتا ہے۔ جب انسان کسی خیال، جذبے یا خواہش کو اپنے ذہن میں جنمنسان کا اورا قوتِ حیات یا جسے مختلف زبانوں میں پرانا، چی فورس، لائف فورس یا کی کہتے ہیں سے بنا ہوتا ہے۔ جب انسان کسی خیال، جذبے یا خواہش کو اپنے ذہن میں جنم دیتا ہے اور اسکو اپنے ارادے اور ارتکاز سے قوت بخشتا ہے، جو ایک قدرتی عمل ہے، تو اس سے انسان کے اورا میں بہت شدت سے کچھ لہریں ارتعاش پذیر ہوتی ہیں۔ جو آہستہ آہستہ ایک گولے کی سی صورت اختیار کر لیتی ہیں جو چی فورس سے مکمل طور پر لبریز ہوتا ہے۔ یہ تھاٹ فارم انسان کے اورا کے اندر کچھ گھنٹے یا کچھ دن برقرار رہتی ہے اور انسان کے اپنے اور اطراف کے لوگوں پر اچھا یا بُرا اثر، اپنی طبع کے حساب سے مرتب کرتی رہتے ہے۔ بعض دفعہ یہ تھاٹ فارم اتنی کے ساتھ پیدا اور مرتعش ہوتی ہے کہ انسانی اورا کو چھوڑ کر اسٹرال پلین پر سفر کرتی ہوئی دور تک جاتی ہے لیکن آہستہ آہستہ اسکی قوت کمزور پڑ جاتی ہے اور یہ بالآخر آسٹرال پلین میں ہی تحلیل ہو جاتی ہے۔

دماغی قوت اور خیال

                   اسان کا اورا قوتِ حیات یا جسے مختلف زبانوں میں پرانا، چی فورس، لائف فورس یا کی کہتے ہیں سے بنا ہوتا ہے۔ جب انسان کسی خیال، جذبے یا خواہش کو اپنے ذہن میں جنمنسان کا اورا قوتِ حیات یا جسے مختلف زبانوں میں پرانا، چی فورس، لائف فورس یا کی کہتے ہیں سے بنا ہوتا ہے۔ جب انسان کسی خیال، جذبے یا خواہش کو اپنے ذہن میں جنم دیتا ہے اور اسکو اپنے ارادے اور ارتکاز سے قوت بخشتا ہے، جو ایک قدرتی عمل ہے، تو اس سے انسان کے اورا میں بہت شدت سے کچھ لہریں ارتعاش پذیر ہوتی ہیں۔ جو آہستہ آہستہ ایک گولے کی سی صورت اختیار کر لیتی ہیں جو چی فورس سے مکمل طور پر لبریز ہوتا ہے۔ یہ تھاٹ فارم انسان کے اورا کے اندر کچھ گھنٹے یا کچھ دن برقرار رہتی ہے اور انسان کے اپنے اور اطراف کے لوگوں پر اچھا یا بُرا اثر، اپنی طبع کے حساب سے مرتب کرتی رہتے ہے۔ بعض دفعہ یہ تھاٹ فارم اتنی کے ساتھ پیدا اور مرتعش ہوتی ہے کہ انسانی اورا کو چھوڑ کر اسٹرال پلین پر سفر کرتی ہوئی دور تک جاتی ہے لیکن آہستہ آہستہ اسکی قوت کمزور پڑ جاتی ہے اور یہ بالآخر آسٹرال پلین میں ہی تحلیل ہو جاتی ہے۔

                    ضسحر، جادو یا طلسم میں ان تھاٹ فارمز سے جانے انجانے میں ہر کوئی کام لیتا ہے۔ مثال کے طور پر جب طالب مطلوب کا خیال ذہن میں رکھ کر یا ودود کا ورد کرتا ہے تو اسکے بدن سے ایسی ہی تھاٹ فارم ایک گولے کی صورت میں ظاہر ہوتی ہے اور تیزی سے مطلوب کیطرف سفر کرتی ہے اسکی قوت کا دارومدار طالب کے اورا کی مضبوطی، اسکے ارادے کے استحکام اور جذبے کی شدت پر ہوتا ہے یعنی طالب کا اورا، ارادہ اور جذبہ جس قدر قوی اور شدید ہو گا یہ تھاٹ فارم اتنی ہی طاقتور ہو گی۔ تاہم یہ تھاٹ فارم زیادہ سے زیادہ سات دن تک زندہ رہتی ہے پھر تحلیل ہو جاتی ہے۔

                    ضیہ تھاٹ فارم اگر اتنی قوت کی حامل ہو کہ طالب کے اورا کو چھوڑ کر مطلوب کے اورا میں داخل ہو جائے تو فوراً مطلوب کے ذہن پر اثرانداز ہونا شروع ہو جاتی ہے۔ اب مطلوب جتنا زیادہ حساس ہو گا اور اسکا اورا جتنا زیادہ کمزور ہو گا اس تھاٹ فارم کا اثر اتنا ہی زیادہ اس انسان کی سوچ اور جذبات پر پڑے گا۔ تاہم یہ ضروری نہیں کہ ایک حساس آدمی کا اورا کمزور بھی ہو۔

                    ضتھاٹ فارم کو سمجھنے کے لئے یہ ایک مثال تھی اس سے ملتی جلتی کئی مثالیں آپ خود اپنے ذہن سے سوچ سکتے ہیں جو طلسم، جنتر منتر یا اوراد کے عاملین ہر وقت پیدا اور استعمال کرتے ہیں لیکن ان کو اس بات کا ادراک بھی نہیں ہوتا۔