بارہا کئی قریبی دوستوں نے اسرار کیا ہے کہ عملیات، اسمائے مبارکہ، آیات وغیرہم کی زکوٰۃ پہ کچھ لکھوں۔۔
میں “روحانیت” کے موضوع سے جان بوجھ کر کنی کتراتا ہوں، فیس بک نے شاید میرا “ڈبا پیر” ٹائپ کی شخصیت کے طور پہ تاثر دینا شروع کر دیا ہے، تو محترم حضرات و خواتین!
میری پروفائل کے انٹرو/تعارف میں اتنا واضع لکھا ہوا ہے کہ میرے بارے میں ایسے گمان سے مجھے معاف رکھا جائے، میں ایسا ہرگز نہیں ہوں۔۔
دوسرا مجھے میسنجر ٹیکسٹ میسجز سے بھی معافی دی جائے، کیونکہ یہ موضوعات تفصیل کے متقاضی ہوتے ہیں، اور خواتیں بطور خاص یہ چاہتی ہیں کہ میسج پہ ہی ساری کی ساری کتابیں ہمیں کوئی پڑھا بھی دے اور سمجھا بھی دے۔۔۔
میری کوشش ہوتی ہے کہ جس موضوع پہ کچھ لکھا ہے پانچویں جماعت فیل سے لیکر ڈاکٹر تک کی سمجھ میں آ جائے اور کسی قسم کی الجھن نہ رکھی جائے۔۔۔، کوشش ہوتی ہے کہ پوسٹ پہ ہی سوالات کے جوابات دے دئیے جائیں۔۔ پھر بھی۔۔
تو محترم خواتین و حضرات۔۔ نہ تو میں کوئی پیر ہوں نہ کوئی عامل۔۔۔ مونچھیں داڑھی صاف ہوں، جینز پہنتا ہوں، بلا کا سگریٹ نوش ہوں،طرح طرح کی عیب اور بری عادات بدرجہا اتم موجود ہیں۔۔ وال پہ فوٹو ملاحظہ کے لئے موجود ہے۔۔
مجھے ہدایت کی گئی ہے کہ پوسٹوں کا موضوع درودِ پاک بنایا جائے۔۔ تو انشاء اللہ مستقبل کی زیادہ تر پوسٹ درودِ پاک کے موضوع پہ ہوں گی۔۔ ان شاء اللہ ایک ایک کر کے درودِ پاک منتخب کر کے اس پہ حتی المقدور بات ہوا کرے گی(مجھے اپنی بے مائیگی اور کم علمی کا احساس ہے۔۔ وما توفیقی الا بااللہ)۔ان شاء اللہ۔
عملیات/وظائف میں زکوٰۃ کی ادائیگی اسی طرح ضروری ہے جس طرح نماز کے لئے وضو۔۔
بغیر وضو کے جو نماز ہو گی وہ بظاہر تو نماز ہو گی مگر بے روح۔۔ ایسی نماز ہمارے افعال و کردار پہ کوئی اثر نہیں چھوڑے گی، اور آخرت میں اس پہ اجر کی توقع بھی بے سود ہے۔۔الا ماشاء اللہ۔
اسی طرح عملیات و وظائف جو زکوٰۃ کے بغیر تجربہ میں لائے جائیں گے وہ بے روح ہیں، ان کا کوئی مثبت اثر نہیں ہوگا۔۔ بالفرض اگر کامیابی مل بھی جائے تو وہ محض اتفاقی ہے، سوائے اللہ کریم کے کرم کے اور کچھ بھی نہیں۔۔
جس طرح بعض اوقات کوئی بندہ زہر پی کر بھی نہیں مرتا، حالانکہ زہر کا کام ہی مار ڈالنا ہے۔۔رضائے الٰہی نہ ہو تو چھری اور آگ بھی اپنا کام نہیں کرتی۔۔۔
اللہ پاک کی رحمت اور فضل کے لئے کوئی کلیہ، فارمولا نہیں ہے۔۔
لیکن جو محترم عملیات وظائف کے شوقین ہیں وہ یہ بات اچھی طرح بات ذہن میں بٹھا لیں کہ عملیات و وظائف سے مستفیذ ہونے کے لئے زکوٰۃ کی ادائیگی ازحد ضروری ہے۔
یہ بات یاد رکھنی چاہئے کہ زکوٰۃ جو عمل کے لِے ادا کی جاتی ہے اس کی کوئی شرعی حثیت نہیں ہے۔۔یہ عمل/وظیفہ کو مظبوط کرنے کے لئے ہے۔۔ عاملین، کاملین اور محققین نے زکوٰۃ کی مختلف اقسام بیان کی ہیں اور ان کے الگ الگ اثرات بھی بیان کئے ہین۔
زکوٰۃ کی ادائیگی کا مشہور و معروف طریقہ تو یہی ہے کہ جس آیتِ مبارکہ/عزیمت ، اسمِ مبارکہ کی زکوٰۃ دینی مقصود ہے اسے ایک چلہ(40 دن) میں سوا لاکھ(125000) (مطلوبہ ہدایات و شرائط کے ساتھ) وقتِ مقررہ پہ پڑھا جائے۔یا پھر زیادہ سے زیادہ تین چلو٘ں(120 دن)میں پڑھا جائے۔۔ یہ زکوٰۃ کا معروف طریقہ ہے۔۔ مگر عاملین کاملین نے زکوٰۃ کی اور بھی اقسام اور ان کے پیمانے مقرر کئے ہیں۔۔
ان کے لئے سب سے ضروری چیز یہ ہے آپ کو اپنے نام کے اعداد، اپنی والدہ کے نام کے اعداد، ان کے کل حروف کے ساتھ ساتھ مطلوبہ آیتِ مبارکہ/سورہ مبارکہ/عزیمت، اسمِ مبارکہ(جس کی زکوٰۃ دینی مطلوب ہے ) اس کے حروف کی تعداد اور اس کے اعداد کا علم ہونا لازمی ہے۔۔
1۔۔زکوٰۃ قسمِ اول
اپنے نام کے اعداد کے مطابق اس آیت/اسم کو 41 روز روزانہ پڑھے۔۔ لیکن یہ زکوٰۃ صرف ایک ہی بار عمل کے لئے کارآمد ہو گی۔۔ایک بار کے بعد اس میں اثر باقی نہ رہے گا۔۔
مثلاّ میرا نام حسن ہے، میرے نام کے اعدا11۸ ہیں۔۔ اب میں سَلَامٌ قَوْلًا مِّن رَّبٍّ رَّحِيمٍ کے عمل کو موثر بنانے کے لئے اس کی زکوٰۃ ادا کرنا چاہتا ہوں تو مجھے روزانہ زکوٰۃ کی ادائیگی کی نیت سے آیت مذکور کو 118 مرتبہ روازنہ وقتِ مقرہ پہ مخصوص شراءط کے ساتھ پڑھون گا تو 40 دن بعد میں اس کا عامل ہو جاوْں گا، یعنی اس کی زکوٰۃ ہو گئی ہے۔ زکوٰۃ کی ادائیگی کے بعد میں نے مذکورہ آیت مبارکہ کو کسی سحرزدہ کے لئے پانی پر پڑھ کر دم کیا۔۔اس طرح میں نے اس آیتِ مبارکہ کو اپنے ایک عمل کے لئے پڑھ لیا/فائدہ اٹھا لیا۔۔۔ اس عمل کے بعد آیت مذکورہ کی زکوٰۃ ختم ہو گئی۔۔ اب دوبارہ مجھے کام میں لانے کے لئے اس کی دوبارہ زکوٰۃ دینی ہو گی جس طرح پہلے دی تھی۔
خلاصہ یہ ہے کہ اپنے نام کے مجموعی اعداد کے برابر جو زکوٰۃ چالیس دن میں ادا کی گئی ہے وہ صرف ایک بار عمل کرنے کے بعد غیر موثر ہو جاتی ہے۔
2۔ زکوٰۃ قسم دوئم۔۔
اس طریقہ میں جس عمل/آیت کی زکوۃ دینی ہو اس کے حروف گن لئیے جائیں، اس آیت/اسم کو اس کے حروف کی تعداد کے مطابق اتنے ہی سو مرتبہ روزانہ ورد کیا جائے۔۔40 دن بعد اس کی زکوٰۃ ادا و جائے گی۔۔ جیسے بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِِ کے 19 حروف ہیں۔۔ اس کی زکوٰۃ کی ادائیگی کے لئے روزانہ1900 مرتبہ ورد کرنا ہو گا۔۔
زکوٰۃ کا یہ طریقہ پہلی قسم کے مقابلے میں زیادہ طاقتور ہے مگر یہ قسم بھی صرف ایک بار عمل کے لئے موثر ہے۔۔ ،
3۔زکوٰۃ قسم سوم۔۔۔
جس آیت /اس کی زکوٰۃ دینی ہے اس کے حروف کی تعداد کے موافق اتنے ہزار مرتبہ روازانہ ورد کیا جائے ۔۔ یعنی اوپر مذکورہ آیت کے حروف18 ہیں تو اس کا ورد 18000 مرتبہ روازنہ، اگر بسم اللہ الرحمٰں الرحیم کی زکوٰۃ مقصود ہے تو اس کے 19 حروف کے مطابق 19000 مربہ روزانہ کا ورد 41 دن تک کرنا ہو گا۔۔۔
اس کا عامل قوی ہوتا ہے، یعنی اس کی زبان سیف/تلوار ہوتی ہے۔۔۔ بوقتِ ضرورت صرف ایک مرتبہ پڑھنا ہی کافی ہوتا ہے۔۔۔ اس قسم میں سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ 41 دن بعد اس آیت/اس کا زندگی بھر کے لئے عامل ہوتا ہے۔۔ بس روازانہ کی بنیاد پہ اسے کچھ تعداد اسے ورد میں رکھنا لازمی ہے۔۔
4۔زکوٰۃ قسم چہارم۔۔۔ زکوٰۃ صغیر
اس طریقہ میں مطلوبہ آیت کے اعداد نکال کر اتنی مرتبہ روزانہ کا ورد کرنے سے 41 دن بعد اس کا عامل ہو گا۔۔ یہ زکوٰۃ عمل بھی ہے اور معتبر بھی۔۔
جیسے اوپر مذکورہ آیتِ مبارکہ کے اعداد ہیں ۔۔849 ، اتنی مرتبہ روزانہ کا ورد 41 دن کے بعد اس کا عامل ہو گا۔۔ یہ زکوٰۃ اول، اور دوئم سے زیادہ بہتر بھی اور قوی بھی۔۔۔ اور یہ 3 سال کے موثر ہوتی ہے۔۔ 3 سال تک اس سے کام لیئے جا سکتے ہیں۔۔ 3 سال بعد یہ غیر موثر ہو جائے گی۔ دوسری مثال یہ ہے بسم اللہ الرحمٰن الرحیم کے اعداد ہیں 786،۔۔ اتنی تعداد میں 41 دن کے لئے ورد اس کی زکوٰۃ اد کر دے گا۔
5۔ زکوٰۃ قسم پنجم۔۔۔۔زکوٰۃِ اصغر
مطلوبہ آیت/اسم کے اعداد کا نصف کر کے ورد کیا جائے تو یہ زکوٰۃ اصغر ہو گی۔۔ مذکورہ آیتِ مبارکہ کے اعداد ہیں 849 اس کے نصف ہوئے 424، اتنا روزانہ کا ورد 41 دن کے لئے،۔۔۔ بسم اللہ ارحمٰن الرحیم کے اعداد ہیں 786، نصف ہوئے 393 اتنی مرتبہ روزانہ کا ورد سے 41 دن بعد اس کی زکوٰۃ اصغر ادا ہو جائے گی۔
6۔ زکوٰۃ قسم ششم۔۔۔۔ زکوٰہِ صغائر
یعنی زکوٰۃِ اصغر کا بھی نصف۔۔ مذکورہ آیتِ مبارکہ کے کو 212 مرتبہ روزانہ ورد کریں تو زکوٰۃِ صغائر ادا ہو گئی۔۔۔ بسم اللہ الرحمٰن الرحیم کے لئیے 196 مرتبہ ہے۔۔
یہ زکوٰۃ ،زکوٰۃِ اصغر سے بھی کمزور ہے۔۔ اس کے اثرات 6 مہینے تک رہتے ہیں۔۔ اس کے بعد زائل ہو جاتے ہی٫
7 زکوٰۃ قسم ہفتم۔۔۔ اصغر الصغائر
یعنی زکوٰۃِ صغائر کا نصف۔۔۔ مذکورہ آیتِ مبارکہ کے لئے 196 کا نصف 98 مرتبہ روزانہ 41 دن تک۔۔ بسم اللہ الرحمٰن الرحیم کے لئے 106 مرتبہ روزانہ کا ورد…….یہ زکوٰۃ ، زکوٰہِ صغائر سے بھی کمزور ہے ۔ اس کے اثرات 3 ماہ تک رہتے ہیں، اس کے بعد زائل ہو جاتے ہیں
امید ہے یہاں تک بات کی مکمل سمجھ آگئی ہو گی
اب ہم ترتیبِ نزولی سے یکدم ترتیبِ سعودی کی طرف بڑھتے ہیں۔۔۔ یعنی بلندی کی طرف
8۔۔زکوٰۃ قسم ہشتم۔۔ …………….زکوٰۃِ کبیر
کسی بھی آِت مبارکہ/سورہ مبارکہ/عزیمت/اسمِ مبارکہ کے حروف کی تعداد کو اس کے اعداد سے ضرب دینے سے جو تعداد حاصل ہو اتنی ہی مرتبہ روزانہ کا ورد 41 دن کے لئے، یہ زکوٰۃ کی قسم زکوٰۃِ کبیر کہلاتی ہے
جیسے آیت مبارکہ سَلَامٌ قَوْلًا مِّن رَّبٍّ رَّحِيمٍ کے اعداد ہیں 849 اور حروف ہیں 18، حاصلِ ضرب15282 ہوا۔۔۔ ۔ بسم اللہ الرحمان الرحیم کے اعداد ہیں 786، جبکہ حروف ہیں 19۔۔ یوں نصاب حاصل ہوا 14934۔۔اتنی ہی مرتبہ روزانہ کا ورد 41 دن بعد اس کی زکوٰۃِ کبیر ادا کر دے گا۔۔ ۔ اسے ساری زندگی کے لئے اس کا عامل بنا دے گا۔۔ اس کے بعد جو بھی اس آیت کا عمل کیا جاائے گا فوری نتیجہ برآمد ہو گا۔۔
9۔ زکوٰۃ قسم نہم۔۔۔۔۔ …………………………زکوٰۃِ اکبر
زکوٰۃِ کبیر میں حاصل شدہ (ورد کے حروف* اعداد کا حاصلِ ضرب) کو دوبارہ اسی ورد کے حروف کے حروف کی تعداد سے ضرب دینے جو تعداد حاصل ہو اتنی ہی تعداد میں روانہ کا 41 دن کا ورد زکوٰۃِ اکبر کی ادائیگی ہے۔۔۔ جسیے ہم نے دو مثالیں لی ہوئی ہیں۔۔ مذکورہ آیت مبارکہ کی زکوٰۃِ کبیر کی تعداد ہے 15282 اسے دوبارہ اس کے حروف کی تعداد(18) سے ضرب دیا۔۔ حاصل ضرب 275076 حاصل ہوا۔۔۔ بس اسی تعداد میں روازانہ کا ورد 4۱ دن بعد زکوٰۃ اکبر ادا کر دے گا۔۔ یہ قسم بھی ساری زندگی کا عامل بنا دیتی ہے۔ زکوٰہِ کبیر سے کہیں زیادہ طاقتور ہے، اس اسم/آیت کے موکلیں بالمشافہ ملاقات کرتے ہیں۔۔
دوسری مثال لیتے ہیں۔۔ بسم اللہ الرحمٰن الرحیم کے لئے زکوٰۃ کبیر کی تعداد ہے 14934*19=283746
یعنی283746 مرتبہ روزانہ کا ورد ، 41 دن بعد زکوٰہِ اکبر ادا کر دے گا اور بسم اللہ کے موکلین روزانہ عامل کی خدمت میں حاضر ہوا کریں گے۔
10۔زکوٰۃ قسم دہم۔۔ ۔………………………….۔زکوٰۃ کبائر۔
زکوۃِ اکبر کی تعداد کے پھر حروف کی تعداد سے ضرب دینے جو حاصلِ ضرب ملے۔۔ بس یہی تعداد اس قسم میں روزانہ کا ورد ہے۔۔
آیت مبارکہ کے لئے 4951368 مرتبہ روزانہ کا ورد۔۔۔ بسم اللہ کے لئے 5391174 مرتبہ روزانہ کا ورد۔۔۔
زکوٰۃ کی یہ قسم زکوٰۃِ اکبر سے بھی کہیں قوی ہے۔۔ اس مِن موکلین عامل کے تابع اور غلام بن جاتے ہیں، ہمہ وقت اس کے ساتھ ساتھ عامل کی خدمت پہ کمر بستہ ہوتے ہیں۔
11۔زکوٰۃ قسم یاز دہم ……………………………..۔زکوۃِ اکبر الکبائر
یہ زکوٰۃ کی آخری قسم ہے۔۔۔ زکوٰۃِ کبائر کی تعداد کو دوبارہ حروف کی تعداد سے ضرب دینے سے جو تعداد حاصل ہو، یہی اس میں روزانہ کا ورد ہے۔۔ یعنی آیتِ مبارکہ کے لئے 89124624 مرتبہ روزانہ کا ور
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم کے لئے 102432306 مرتبہ روزانہ کا ورد۔۔ 41 دن بعد زکوٰۃ ادا ہو گئی۔۔ ۔
اس قسم کی زکوٰۃ میں عامل روحانی بادشاہ بن جاتا ہے، پتھر پہ نظر کر دے تو اس کو ریزہ ریزہ کر دے۔۔ کسی کی طرف دیکھ کر ہی دنیا بدل دے۔۔۔۔مجھ جیسے تو شاید اس کا مرتبہ یا مقام ہی نہ بیان کر سکتے ہوں۔۔
یہ تعداد کسی اسم/آیت/سورہ بمارکہ/عزیمت کا نصاب کہلاتی ہے۔۔۔ اسی نصاب پہ ہی زکوٰۃ اد کی جاتی ہے۔۔
آپ نے دیکھ لیا کہ کسی آیت/عزیمت کا اتنی تعداد میں روزانہ کا ورد کرنا ممکن ہی نہیں۔۔۔ البتہ کچھ اسمائے ربی کا ورد کسی حد تک مکمن ہے۔۔ کسی سورہ مبارکہ کا ورد تو ہے ہی ناممکن کہ اس کی زکوٰۃ کبیر، اکبر، کبائر یا اکبر الکبائر ادا ہو سکے۔۔۔ کسی آیتِ مبارکہ کی زکوٰہِ صغیر ادا کرنا بھی اس دور میں ناممکنات میں سے ہے ، اور مجھ جیسے پاپی کے لئے تو ایک مربہ ککا ورد ورد بھی پورا نہ ہو سکے ۔۔وہ بھی مکمل شرائط و ضوابط کے ساتھ۔۔۔ اس لِئے عاملین کاملین نے اور اکابرین نے اسے مزید تقسیم فرما دیا۔۔
جس کی مندرجہ ذیل اقسام ہیں۔۔(ہم اس کے لئے اللہ پاک کے ایک اسمِ مبارکہ “یا وہاب” کی مثال لیتے ہیں۔کیونکہ میرے کیلکو لیٹر کی رینج میں بسم اللہ الرحمان الرحیم کے اعداد کی تعداد نہیں آ سکے گی۔ اسم مبارکہ “یا وہاب”جس کے اعداد کا مجموعہ 14 ہے۔۔جبکہ حروف کی تعداد 4 ہے۔۔۔ 14 کو 4 سے ضرب دیا تو حاصلِ ملا 56، اسے 41 دنوں سے پھر ضرب دیا تو تعداد حاصل ہوئی 2296۔۔۔ یہ اس کی زکوۃِ کبیر کی تعداد ہے، اسے مزید 4 سے ضرب دیا ،حاصلِ ضرب ملا 9184 یہ اس زکوٰۃِ اکبر کی تعداد ہے۔۔مزید 4 سے ضرب دیا 36737 یہ اس کی زکوۃِ کبائر کی تعداد ہے، اسے پھر 4 سے ضرب دیا 146944 جواب ملا یہ اس کی زکوٰۃِ اکبر الکبائر کی تعداد ہے۔۔ یہی تعداد نصاب کہلاتی ہے۔۔)
ا۔۔ عشر
نصاب کی نصف تعداد عشر کہلاتی ہے۔۔
(مذکورہ بالا مثال میں اسم “یا وہاب” کا نصاب 146944 تھا اس کو نصف کیا تو جواب 73472 ملا یہ اس مبارکہ” یا وہاب” کا عشر ہے)
ب۔۔ دورمدور
عشر کا نصف دورمدور کہلاتا ہے(اسمِ مبارکہ “یا وہاب” کا دورمدور36736 ہے)
ج۔۔۔قفل
دورمدور کا نصف قفل کہلاتا ہے(اسمِ مبارکہ “یا وہاب” کا قفل 18368 ہے)
د۔۔بذل
قفل کا نصف بذل کہلاتا ہے(اسمِ مبارکہ “یا وہاب” کا بذل9184 ہے۔۔)
(یعنی اس مجموعی تعداد کو دنوں پہ تقسیم کر لیں تو روزانہ کی تعداد کا ورد مل جائے گا اسمِ مبارکہ ” یا وہاب” کے بذل کا ورد 41 دن کے لئے 224 مرتبہ روزانہ کا ورد ہو گا)
** ضروری نوٹ**
یہاں ” اسمِ مبارکہ “یا وہاب” کو صرف مثال کے لئے لیا گیا ہے، تاکہ بات مکمل اچھی طرح سمجھ آ جائے۔۔ ورنہ اس اسمِ مبارکہ کی جلالی خاصیت ، اور فیوض و برکات کی وجہ سے ذرا مختلف طریقہ سے شرائط کی کڑی پابندی کے ساتھ ورد کیا جاتا ہے***********
بالکل معمولی طریقہ پر بھی زکوٰۃ کی قسمیں ہیں، مگر ان میں خطرہ یہ وتا ہے کہ عمل کبھی فائدہ کرتا ہے، کحی نہیں کرتا۔۔یا بعض اوقات صرف ایک ہی بار کام دیتا ہے۔۔۔ البتہ ایک فاءدہ ضرور ہے کہ بعض اوقات کسی ورد کے اعداد اتنے زیادہ ہوتے ہیں کہ زکوٰتۃ صغیر بھی ادا کرنی مشک ہوتی ہے تو وہاں یہ طریقے سودمند ہوتے ہیں
۱۔ زکوۃِ اصغر
زکوٰۃِ صغیر کا نصف کر کے پڑھا جائے تو یہ اسے اصغر کہا جائے گا۔
۲۔زکوٰہِ صغائر
اگر اصغر کی تعداد بھی پڑھنا دشوار ہو تو اصغر کا نصف کر کے پڑھا جائے ، اسے صغائر کہتے ہیں۔۔
۳۔ اصغرالصغائر
صغائر کے نصف کو اصغرالصغائر کہتے ہیں۔
یہ زکوٰۃ کی سب سے ادنیٰ قسم ہے۔۔۔
اس سے کم تر نہیں۔۔۔
یہاں کم علم عامل، عوام الناس شکایت کرتے نظر آتے ہیں کہ ہمیں فلاں ورد وظیفہ سے کچھ نہیں ملا۔ یہ بات شروع میں واضع کر چکا ہوں کہ
یہ عشق نہیں آساں بس اتنا سمجھ لیجئے
اک آگ کا دیا ہے اور ڈوب کے جانا ہے
************یہ بات یاد رہے کہ میں نے زکوٰۃ کی اقسام بتائی ہیں۔۔ طریقے نہیں درج کئے۔۔نہ ہی شرائط وضوابط لکھے ہیں جو ہر ایک وظیفہ کے لئے الگ الگ ہیں******************************************************
زکوٰۃ کی ادائیگی ان کے علاوہ بھی کئی اقسام ہیں،بعض اوقات کسی نسبت سے بھی زکوٰۃ اد کی جاتی ہے، جیسا کہ 313 کا ہندہ، 2100 کا ہندسہ، 3300 کی تعداد وغیرہ وغیرہ۔۔۔سورج گرہن اور چاند گرہن کے دوران بھی عملیات کی زکوٰۃ اد کی جاتی ہے۔۔۔ زکوٰۃ کی یہ قسم قوی تو ہوتی ہے، مگر اگلے چاند/سورج گرہن تک ہی کار آمد ہوتی ہے
اب یہ اس مردِ کامل، عامل کامل پہ منحصر ہوتا ہے کہ وہ اپنے چیلے/شاگر/مرید کو کن شرائط پہ زکوٰۃ ادا کرواتا ہے، مگر ایسا کرنے کا اہل وہی استاد، یا مرشد، گرو ہو سکتا ہے جس نے اس عمل کی زکوٰۃ اکبر الکبائر، یا کم از کم زکوتِ کبیر ادا کی ہو۔۔ وہ اپنے سالک کو اپنے حصہ سے کچھ عطا کر رہا ہوتا ہے۔۔ البتہ ولیِ کامل کو ان باتوں کو نہ حاجت ہوتی ہے نہ طلب۔۔۔ وہ چاہے تو حسن سنجری کو سینے سے لگا کر اک نظر میں معین الدین حسن سنجری معین الدین چشتی اجمیری کر ڈالے۔۔
اَللّٰہُمَّ إِنِّی أَسْأَلُكَ بِنُورِ وَجْهِ اللهِ الْعَظِیمِ ، الَّذِی مَلأَ أَرْكَانَ عَرْشِ اللهِ الْعَظِیمِ ، وَقَامَتْ بِهِ عَوَالِمُ اللهِ الْعَظِیمِ ، أَنْ تُصَلِّیَ عَلٰی مَوْلَانَا مُحَمَّدٍ ذِی الْقَدْرِ الْعَظِیمِ ، وَعَلٰی آلِ نَبِیِّ اللهِ الْعَظِیمِ، بِقَدْرِ ذَاتِ اللهِ الْعَظِیمِ فِی كُلِّ لَمْحَةٍ وَنَفَسٍ ، عَدَد مَا فِی عِلْمِ اللهِ الْعَظِیمِ ، صَلاَةً دَائِمَةً بِدَوَامِ اللهِ الْعَظِیمِ ، تَعْظِیماً لِحَقِّكَ یَا مَوْلاَنَا یَا مُحَمَّدٌ یَا ذَا الْخُلُقِ الْعَظِیمِ ، وَسَلِّمْ عَلَیْهِ وَعَلٰی آلِهٖ مِثْلَ ذٰلِكَ ، وَاجْمَعْ بَیْنِی وَبَیْنَهُ كَمَا جَمَعْتَ بَیْنَ الرُّوحِ وَالنَّفْسِ ، ظَاهِراً وَبَاطِناً یَقْظَةً وَمَنَاماً ، وَاجْعَلْهُ یَا رَبِّ رُوحاً لِذَاتِی مِنْ جَمِیعِ الْوُجُوهِ فِی الدُّنْیَا قَبْلَ الآخِرَةِ یَا عَظِیمُ
ماشاءاللہ حضور بہت قیمتی معلومات فراہم کی ہیں آپ نے اللہ کریم آپ کے علم عمل میں مزید برکتیں دے آمیں
آمین جزاک اللہ خیر بہت شکریہ
Mashalah..jnab zkat k amal bhi bta den k jaiz muhabt keley ya bimari keley ..mherba
ni
تعریف کے لیے الفاظ کم ہیں۔زبردست
بہت ہی عمدہ اور تسلی بخش تحریر تھا اللہ جل شانہ سعی قبول فرمائیں