برصغیر پاک وہند میں جادو کی جدید صورتیں اور حیران کن طریقے
اہل علم نے جادو کی کئی صورتیں بیان کی ہیں لیکن چونکہ ہمارا مقصد جادو کی حقیقت سے آگاہی ہے، اس لیے ہم صرف ان ہی صورتوں کو تحریر کریں گے جو ہمارے تجربے اور مشاہدے میں آئی ہیں۔ یہ صورتیں عصر حاضر میں رائج بھی ہیں اور ضرر رساں بھی۔ جادوگر اپنے تجربے یا مریض کے نام کے عددکے لحاظ سے کوئی صورت اختیار کرتا ہے یا کرواتا ہے، ان میں بعض صورتیں یہ ہیں: یعنی جادو کبھی کھلایا ،پلایا جاتا ہے، کبھی لٹکایا ، دبایا جاتا ہے،کبھی لکھا ، پڑھا جاتا ہے، کبھی ہاتھ، جسم یا کپڑوں سے مَلا جاتا ہے یا چھڑکایا جاتا ہے، کبھی گھر یا قبرستان میں چھپایا جاتا ہے اور کبھی نہر یا کنویں میں بھگویا یا پھینکا جاتا ہے۔
دم میں مریض اور اس کی والدہ کا نام پوچھنے کا فلسفہ
جادوگر مریض سے اس کی والدہ کا نام پوچھتا ہےاور اس کے مشترک اعداد میں جو حرفِ مشترک ہوتا ہے؛ اس کی صورت دیکھ کر جادو کی وہی صورت اختیار کرتا ہے۔ مثال کے طور پر رسول اللّٰہ ﷺ کا اسم گرامی’محمد‘ تھا اور آپ کی والدہ کا نام ’آمنہ ‘ تھا۔ آپ کے اسم گرامی اور آپ کی والدہ کے نام سے ’م‘ مشترک حرف لیا اور والدہ کے نام سے دو الف (آ) میں سے ایک الف لیا تو وہ ’ما‘ بن گیا، جس کا مطلب ہے پانی، اسی لیے آپ پر کیا جانے والا جادو کنویں میں ڈالا گیا تھا۔
دم میں صرف والدہ کا ہی نام پوچھنے کی وجہ
صرف والدہ کا نام پوچھنے کی وجہ یہ ہے کہ شیاطین کی نظر میں انسان کا کوئی نسب یعنی والد معتبرنہیں ، دوسرے لفظوں میں وہ انسان کو ناجائز اولاد سمجھتے ہیں، اس لیے جادوگر مریض کے علاج میں شیطانوں سے مدد لینے کے لیے اس کی والدہ کا نام پوچھتے ہیں، کیونکہ والد کا نام شیاطین قبول نہیں کرتے۔
اسی طرح حساب اور علم الاعداد پر فقیر غلام نبی نوری کی طرف سے ایک جامع پوسٹ پہلےدی جاچکی ہے
جادو کی رائج جدید صورتیں وطریقے
جادو بذریعہ مٹی:یہ جادو مٹی کے ذریعے کیا جاتا ہے۔ اس کی دو صورتیں ہوتی ہیں:
پہلی صورت: مطلوبہ شخص کا پُتلا بنا کر اس میں سوئیاں چبھو کر جادو پڑھنے کے بعد اسے زمین میں دفن کر کے اس آدمی کو نقصان پہنچایا جاتا ہے۔
دوسری صورت:مطلوبہ شخص کا جہاں پاؤں لگا ہو وہاں سے مٹی اُٹھا کر، یا اس کے بال اور کپڑے لے کر اس پہ جادو کر کے اسے اس شخص کے گھر کے باہر دفن کیا جاتا ہے۔
جادو بذریعہ ہوا و فضا:اس کی متعدد صورتیں ہیں:
پہلی صورت: ہوا میں جنات کو چھوڑ کر مطلوبہ شخص کو نقصان پہنچایا جاتا ہے۔
دوسری صورت: جنات کے ذریعے مخالف کے جسم میں سوئیاں پیوست کرائی جاتی ہیں۔
تیسری صورت:درخت وغیرہ پر تعویذ باندھ کر مخالف کو اذِیّت دی جاتی ہے۔
چوتھی صورت:جادوگر ہانڈی میں گوشت ڈال کر اسے چولہے پر رکھ دیتا ہے اور اس پر پڑھائی کرتا رہتا ہے، پھر جنات کو وہ ہانڈی دیتا ہے اور وہ اسے مطلوبہ جگہ پر گرا آتے ہیں۔ اس جادو سے جانی اور مالی نقصان کیا جاتا ہے۔
پانچویں صورت:کالا بکرا یا کالا مرغ ذبح کر کے اس کے خون پر، یا کتے، سؤر، اونٹ، گائے یا کسی مردے کی ہڈی پر جادو کر کے جنات کے ذریعے مطلوبہ شخص کے گھر میں گرائی جاتی ہیں یا خون کے چھینٹے گرائے جاتے ہیں۔
چھٹی صورت: دِیا جلا کر، حرمل کی دھونی دے کر بذریعہ ہوا جادو کے اثرات مطلوبہ شخص تک جادو کے جنات کے ذریعے پہنچائے جاتے ہیں۔
ساتویں صورت: دالوں، انڈوں، پانی، بکرے کے سر، سوئیوں اور تعویذ وغیرہ پر جادو کر کے ہوا کے جنات کے ذریعے مطلوبہ گھر میں گرائے جاتے ہیں۔
جادو بذریعہ پانی:اس کی تین صورتیں ہیں:
پہلی صورت: جادوگر مچھلی کے پیٹ کو صاف کر کے اس میں جادوئی اشیا بھر کر دریا یا نہر وغیرہ میں ڈال دیتا ہے۔
دوسری صورت: حیض کے خون سے آلودہ کپڑے، کالے مسور، حرمل اور ہڈی وغیرہ پر جادوئی پڑھائی کر کے دریا، نہر اور کنویں میں ڈال دیا جاتا ہے۔
تیسری صورت: کسی کے دماغ، کاروبار اور شادی کی بندش کے لیے تالے پر لاک لگا کر جادوئی پڑھاجاتا ہے، پھر اسے دریا، نہر اور کنویں وغیرہ میں پھینک دیا جاتا ہے۔ جب تک وہ تالا کھلتا نہیں، تب تک وہ جادو برقرار رہتا ہے۔
جادو بذریعہ اشیاے خور و نوش:
جادوگر مٹھائی، گُڑ، چینی، گوشت اور سبزی وغیرہ پر جادو پڑھ کر مخالف کو کھلا کر مذموم مقاصد حاصل کرتا ہے۔ دورِ حاضر میں فاسٹ فوڈ یعنی برگر، شوارما اور پیزا جیسی چیزوں پر بھی جادو کر دیا جاتا ہے۔
بسااوقات ایسا ہوتا ہے کہ جس شخص نے جادو کروایا ہوتا ہے وہ اس کے ساتھ بیٹھ کر وہ چیز کھا لیتا ہے جس پر جادو کروایا ہوتا ہے، تاکہ دوسرا شخص کسی شک میں مبتلا نہ ہو کہ اس چیز پر جادو کیا گیا ہے۔ تو اس کے ایسے دھوکے میں ہرگز نہیں آنا چاہیے کیونکہ اس جادوپڑھی ہوئی چیز کو جتنے مرضی لوگ اکٹھے بیٹھ کر کھا لیں مگر اس کا اثر صرف اسی شخص پر ہو گا جس کے لیے اس پر جادو کیا گیا ہے۔ اس سے بچنے کا طریقہ یہ ہے کہ ایسے شخص کے ساتھ کھانے پینے سے مکمل اجتناب کیا جائے۔ دوسری صورت یہ ہے کہ اس کے گھر ہی نہ جایا جائے، لیکن اگر گھر جانا یا اس سے ملنا ناگزیر ہے تو پھر مکمل وظائف پڑھ کر کھایا جائے تاکہ وہ کسی قسم کا نقصان نہ پہنچا سکے، اور اگر ممکن ہو تو کھانے کے بعد قے کر دے۔ فالله خيرٌ حافظًا
جادو بذریعہ جدید آلات و طرق: اس کی متعدد صورتیں ہیں:
پہلی صورت:موبائل سم پر جادو:موبائل سم پر جادو پڑھا جاتا ہے، جہاں سگنل ہوں گے، وہاں جادو کا اثر رہے گا۔
دوسری صورت:میسیج کے ذریعے جادو:جادو زدہ SMS کیے جاتے ہیں، جب تک وہ میسیج موبائل میں رہیں گے تب تک جادو کا اثر رہے گا، اور کبھی تو یہ مستقل حیثیت اختیار کر لیتا ہے۔یہ جادو علم الحروف سے استخراج کیئے طلاسم بناکر تخیلق کیا جاتا ہے ۔
تیسری صورت: فیس بک کے ذریعے جادو:فیس بک پر اَپ لوڈ کی جانے والی تصاویر پر جادو کیا جاتا ہے، جب تک وہ تصاویر مٹائی نہ جائیں تب تک جادو کا اثر رہتا ہے۔ لہٰذا اپنی تصاویر بلاوجہ نہ کسی کو دیں اور نہ کسی جگہ لگائیں تاکہ آپ حاسدین کے حسد سے محفوظ رہیں۔ اس لیے کہ تصویروں پر جادوبہت زیادہ کیا جاتا ہے۔
چوتھی صورت: جدید مشینریوں پر جادو:جدید مشینری کی خرابی کا جادو، مثلاً اے سی، یو پی ایس، کاروباری مشینیں یا گاڑیاں وغیرہ ہر دوسرے روز یا اکثر خراب ہو جاتی ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ جنات کے ذریعے مشینوں کے کنکشن کاٹ دِیے جاتے ہیں یا ان میں کوئی خرابی پیدا کر دی جاتی ہے، اس سے مقصود مطلوبہ شخص کو مالی نقصان اور ذہنی اذِیت سے دوچار کرنا مقصود ہوتا ہے۔
پانچویں صورت:تعلیمی بندش کے لیے کتب وغیرہ پر جادو:بچوں کی پڑھائی کی بندش کے لیے کتابوں پر جادو کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے بچوں کا پڑھنے کو دِل ہی نہیں کرتا اور اگر ہمت کر کے پڑھنا شروع کر بھی دیں تو کبھی گھبراہٹ اور بے چینی ہونے لگتی ہے تو کبھی سر چکرانے اور درد کرنے لگتا ہے۔ اس سے بچوں کو بہتر تعلیم سے محروم رکھنا یا فیل ، ناکام کرنا مقصود ہوتا ہے۔
چھٹی صورت: آئینے پر جادو:آئینے پر جنات مسلط کر دیے جاتے ہیں یا جادو زدہ پانی کے چھینٹے مار دیے جاتے ہیں،جس کے سبب مطلوبہ شخص جادو زدہ آئینہ دیکھتا ہے تو بیمار پڑ جاتا ہے۔ اس سے محفوظ رہنے کے لیے آئینہ دیکھنے سے پہلے یہ دعا پڑھیں:
«اَللّٰهُمَّ کَمَا حَسَّنْتَ خَلْقِیْ فَحَسِّنْ خُلُقِیْ»
تقریباً ایک ہفتے بعد آیۃ الکرسی اور معوذات پڑھ کر آئینے کو صاف کر لینا چاہیئے۔
ساتویں صورت:بسااوقات جادو کروانے والا شخص جادو زدہ کوئی مائع چیز اپنے ہاتھ پر مل کر مطلوبہ شخص سے سلام لیتا ہے تو اس پر جادو ہو جاتا ہے۔
آٹھویں صورت: محبت کے تحائف کے ذریعے جادو:ایسا بھی ہوتا ہے کہ جادو کروانے والا جادوزدہ تحائف مطلوبہ شخص کو دے کر اسے نقصان پہنچاتا ہے مثلاً کپڑے، جوتے، کتاب، جیولری، موبائل، لیپ ٹاپ وغیرہ۔
نویں صورت:جادوگر اپنے جن کو مکھی کی شکل دے کر مطلوبہ شخص کی طرف بھیجتا ہے، جیسے ہی وہ مکھی اس کے جسم پر بیٹھتی ہے اور جسم کے جس جس حصے پر چلتی ہے، وہ حصہ جادوزدہ ہوتا چلا جاتا ہے۔
دسویں صورت: جانوروں کی مختلف شکلوں کے ذریعے جادو:بسااوقات کتے، بلی اور سانپ کی صورت میں جنات کو گھروں پر مسلط کر دیا جاتا ہے۔ عموماً بچے کسی بلی یا چھوٹے کتے کو دیکھ کر اس سے متاثر ہو جاتے ہیں اور کھیلنے لگتے ہیں، درحقیقت وہ جادوکے اثر میں آ رہے ہوتے ہیں۔
گیارہویں صورت: رات کو دیر تک گانے سننے، نیٹ اور کیبل پر غلط مواد دیکھنے کی وجہ سے بعض دفعہ جنات دورانِ نیند تنگ کرتے ہیں، کبھی سینے پر بوجھ ڈالتے ہیں اور کبھی بےخوابی کا شکار کرتے ہیں اور کبھی چھُو کے مسحور شخص کو جگا دیتے ہیں۔ غرض طرح طرح کی اذیت دیتے ہیں تاکہ مطلوبہ شخص سکون کی نیند نہ سو سکے۔
چھٹا طریقہ: خوف و ہراس کا جادو
جادوگر مندرجہ ذیل صورتوں سے مطلوبہ شخص میں خوف پیدا کرتا ہے:
پہلی صورت: رات یا دِن کے کسی بھی وقت میں جن کا سائے کی صورت میں اس شخص کے سامنے آنا یا سامنے سے گزرنا۔
دوسری صورت: مختلف آوازیں لگا کر اور بسااوقات مریض کا نام پکار کر اسے پریشان کرنا۔
تیسری صورت:دروازہ کھٹکھٹا کر، کسی چیز کی آواز پیدا کر کے، یا قدموں کی آہٹ سنا کر خوف زدہ کرنا۔
چوتھی صورت:بسااوقات مریض کو کسی کی موجودگی کا احساس ہوتا ہے لیکن جب وہ پیچھے مڑ کر یا دائیں بائیں دیکھے تو وہاں کسی بھی چیز کا موجود نہ ہونا۔
پانچوں صورت:ایسا بھی ہوتا ہے کہ جن اس شخص کو چھوتا ہے یا ہلکی سی ضرب لگا دیتا ہے، جس سے آدمی بہت ڈر
جاتا ہے۔ ایسا اکثر ناپاکی کی صورت میں یا بیت الخلا میں ہوتا ہے، اس لیے بیت الخلاء میں جانے کی دعا ضرور پڑھیں اور کسی پلیدگی سے جلد پاکیزگی حاصل کریں۔ بالخصوص خواتین حیض یا بچوں کے پیشاب وغیرہ سے جلد پاک ہوں کیونکہ خواتین اسی وجہ سے جنات اور جادو کا زیادہ شکار ہوتی ہیں۔
چھٹی صورت:بسااوقات جن مطلوبہ شخص کے ساتھ لیٹ جاتا ہے۔ ایسا اکثر میاں بیوی پر کیے جانے والے جادو میں ہوتا ہے۔ خاوند اس مؤنث جن کو اپنی بیوی سمجھ رہا ہوتا ہے جبکہ بیوی اسے اپنا خاوند سمجھ رہی ہوتی ہے۔ جس کی وجہ سے اکثر یا تو وہ ڈر جاتے ہیں یا اچانک لڑائی، بدمزگی، بےچینی اور دونوں کے درمیان نفرت شروع ہو جاتی ہے اور سکون ختم ہو جاتا ہے، یہاں تک کہ معاملہ طلاق تک جا پہنچتا ہے۔
ساتویں صورت:آدمی کو سوتے ہوئے اپنے جسم یا سینے پر بہت زیادہ وزن محسوس ہوتا ہے، آدمی کسی کو بلانے یا کچھ پڑھنے کی کوشش کرتا ہے لیکن وہ کوشش کے باوجود ایسا نہیں کر پاتا۔
آٹھویں صورت:اُلٹے سیدھے اور پریشان کن خواب آنے لگتے ہیں،جس سے آدمی بہکی بہکی آوازیں نکالتا ہے یا بہت زیادہ گھبرا کے اُٹھ جاتا ہے۔
نویں صورت:ایسا بھی ہوتا ہے کہ حالتِ بیداری میں جن بالکل سامنے آ کر تنگ کرنے لگتا ہے، کبھی مارتا ہے،کبھی ڈراتا ہے اور کبھی طرح طرح کا نقصان کرتا ہے جس سے مقصود خوف وہراس پیدا کرنا ہوتا ہے۔
شادی میں بندش کا جادو:شادی کی بندش کے لیے مختلف صورتیں اختیار کی جاتی ہیں:
پہلی صورت:لڑکی یا لڑکے کی اصل صورت نہیں دکھائی جاتی یعنی سحر زدہ لڑکی رنگ بدلنے لگتی ہے اور تھوڑی دیر کے بعد اس کے چہرے میں تبدیلی رونما ہوتی رہتی ہے اور شکل صورت بھیانک ہو جاتی ہےجس کی وجہ سے بعد میں مسائل بننا شروع ہو جاتے ہیں۔
دوسری صورت:لڑکی یا لڑکے کی اصل صورت انتہائی بری بنا کر دِکھائی جاتی ہے، جس کی وجہ سے رشتےکے لیے آنے والے متاثر ہونے کی بجائے اُلٹا متنفر ہو جاتے ہیں۔
تیسری صورت:لڑکی کے چہرے پہ وقتی طور پر داغ، دھبے اور سیاہ حلقے وغیرہ پیدا کر دیے جاتے ہیں۔
چوتھی صورت: ان کے گھر میں عجیب و غریب سی بدبو پیدا کر دی جاتی ہے جسے صرف آنے والے حضرات ہی محسوس کر پاتے ہیں۔
پانچویں صورت: گھر کی لوکیشن بہت بری دکھائی جاتی ہے،جس کی وجہ سے لوگ آتے ہی نہیں یا آ نے کےبعد عجیب محسوس کرتے ہیں۔
جادو بذریعہ آگ: اس کی مختلف صورتیں ہیں:
پہلی صورت:جادوگر کسی کو جسمانی تکلیف دینے کے لیے کالی مرچ، سرخ مرچ یا لونگ پر کچھ پڑھ کر اسے آگ میں جلاتا ہے،جس کی وجہ سے مریض تڑپتا ہے اور سخت اذیت کا شکار ہو جاتا ہے۔
دوسری صورت:جادوگر آگ جلا کر منتر پڑھتا ہے اور اس کی دھونی کے ذریعے مطلوبہ شخص تک جادو کے اثرات پہنچاتا ہے۔
تیسری صورت:جادوگر نے مطلوبہ شخص کے جسم کے جس عضو کو تکلیف میں مبتلا کرنا ہوتا ہے، وہ کسی جانور کا وہی عضو لے کر اسے آگ میں منتر پڑھ کر جلاتا ہے اور ساتھ ساتھ اس عضو کو کاٹتا ہے، تو اس شخص کے جسم کا وہی عضو جلنا شروع ہو جاتا ہے۔
چوتھی صورت:بسااوقات آگ کی جگہ سورج کی گرمائش اور تپش میں بیٹھ کر خاص تاریخوں میں منتر پڑھ کر انسان کے جسم میں آگ لگاتا ہے جس کی تکلیف سے وہ تڑپنے لگتا ہے۔
پانچویں صورت:بسا اوقات جادو گر مطلوبہ شخص کے جس حصے کو تکلیف میں مبتلا کرنا چاہتا ہے اس کے لیے کسی جانور (اُلّو، بھیڑ، کبوتر، بکرا وغیرہ) کا وہی حصہ آگ میں منتر پڑھ کے جلاتا ہے اور ساتھ ساتھ اس حصے میں سوئیاں یا چھریاں مارتا ہے، جس کی وجہ سے مریض کا مکمل جسم یا جسم کا کوئی خاص حصہ آگ میں جلنا شروع ہو جاتا ہے یا سوئیاں چبھتی ہیں، یا جسم سے ایسی گرمائش نکلنا شروع ہو جاتی ہے جس کو مریض برداشت نہیں کر پاتا۔
جسم کے دباؤ اور کھچاؤ کا جادو:اس جادو میں مسحور شخص کو ہر وقت پٹھوں، جوڑوں، کندھوں، گردن اور سر میں درد، دباؤ یا کھچاؤ رہتا ہے اور جسم بے جان سا رہتا ہے۔
جادو بذریعہ پڑھائی (منتر):اس سے مراد وہ جادو ہے جس میں عامل مریض کو صرف اپنی جادوئی پڑھائی کے ذریعے متاثر کرتا ہے اور پڑھائی ہی کے ذریعے اپنے برے مقاصد پورے کرتا ہے۔ اس کی صورت یہ ہے کہ عامل مطلوبہ شخص کی تصویر، والدہ اور مریض کے نام پر دور بیٹھا تصور سے پڑھائی کرکے نقصان پہنچاتا ہے ۔
جادو بذریعہ مُردوں کی راکھ:اس سے مراد وہ جادو ہے جس میں کسی کو انتہائی سخت نقصان پہنچانے یا ہلاک کرنے کے لیے کھانے پینے کی اشیا میں ہندوؤں کی مڑھی سے مردوں کی جلائے جانے والی راکھ ملا کر کھلائی جاتی ہے جس سے بسا اوقات انسان ہلاک ہو جاتا ہے۔
جادو بذریعہ نجس و پلید اشیا:اس سے مراد وہ جادو ہے جس میں عامل عورت کے حیض یا غلیظ اشیا سے تعویذ لکھ کر جلاتا ہے اور اس کی راکھ مطلوبہ شخص کو کھلاتا ہے جس کی وجہ سے مریض، عورت سے انتہادرجے کی محبت یا نفرت شروع کرتا ہے۔یہ جادو کروانے والے کے مقاصد پر منحصر ہے۔
جادو بذریعہ اُلو:اس سے مراد وہ جادو ہے جس میں ساحر اُلو کے خون یا اُلو کی کھال پر جادوئی تعویذ لکھتا ہے اور اسے دبا یا لٹکا دیتا ہے، جس کی وجہ سے مریض اُلو جیسی حرکتیں شروع کردیتا ہے،اور انتہائی نقصان اور خسارہ اٹھاتا ہے۔
جانوروں کی سِریوں پر کیا جانے والا جادو:اس سے مراد وہ جادو ہے جس میں جادو گر بھیڑ، بکری وغیرہ کی سری پر منتر پڑھ کے گھر یا قبرستان میں دبا دیتا ہے جس کی وجہ سے مریض انتہائی جان لیوا موذی بیماریوں کا شکار ہو جاتا ہے جو کہ کسی ٹیسٹ وغیرہ میں ظاہرنہیں ہوتیں۔
گاہک اور خریدار کی نظر بندی اور کاروباری بندش کا جادو:اس قسم کا جادو دفاتر، دکان، مکان، فیکٹری اور شوروم وغیرہ پر کیا جاتا ہے۔ جس کی وجہ سے گاہک شاپ پہ آتا ہی نہیں ہے ، آجائے تو اسے سامان پسند نہیں آتا یا عجیب و غریب قسم کی بدبو محسوس کرتا ہے اور گھبراتے ہوئے بغیر کسی خریدو فروخت کے واپس چلا جاتا ہے۔اس لیے کہ جادوگر جنات کے ذریعے نظر بندی کر دیتا ہے، جس بنا پر خریدار کو شاپ کی لوکیشن ،سامان یا سیلز مین کی ڈیلنگ کا انداز پسند نہیں آتا۔ آخر کار خریدو فروخت کم ہو جانے کے سبب مالک دن بہ دن قرض تلے دبا چلا جاتا ہے اور کاروبار بالکل بند ہو کے رہ جاتا ہے۔
بعض لوگوں نے جادو کی اقسام اور صورتوں کو چند اقسام اورصورتوں میں محدود کیا ہے حالانکہ ہم کہتے ہیں کہ جتنے جادوگر ہیں، اتنی ہی جادو کی صورتیں ہیں ۔اسی طرح جادو کی بےشمار اقسام ہیں۔
منجانب فقیر مدینہ غلام نبی قادری نوری
ماشاءاللہ بہت قیمتی لا جواب
ماشاء اللہ بہت معلوماتی پوسٹ آپ نے شئیر کی ہے اللہ آپکو جزاے خیر عطا فرماے آمیں