عملیات اور آن لائن عامل

معاشرے کی دوڑ میں چلتے ہوئے یہ بدلتے معاشرتی رنگوں میں خود کو رنگ کر کسی بھی حلیے لبادے اور عہدے میں آپ کے سامنے آسکتے ہیں ۔۔۔ بالخصوص سوشل میڈیا پر برصغیر پاک و ہند میں مذہبی رنگ میں بہت ساری ایسی کالی بھیڑیں موجود ہیں جو دین و مذہب کا نام استمال کرکے عوام الناس کو لوٹنے میں سرگرم عمل ہیں ۔۔۔۔ عموما سوشل میڈیا فیس بک پر عوام الناس کے بڑھتے ہوئے رجحان کو دیکھتے ہوئے جہاں دیگر ہائے شعبہ کے ساتھ اپنی منسوبیات ظاہر کرکے نوسربازوں نے اپنا اپنا کاروبار چکما رکھا ہے اور آئے دن نت نئے طریقے سے عوام الناس کو لوٹ رہے ہیں وہاں پر مذہب و عقائد کی آڑ میں جعلی پیروں اور عاملوں کا لبادہ اوڑھ کر فیس بک یوٹیوب ، اخبارات، ٹی وی میڈیا وغیرہ پر عوام الناس کی ایک کثیر تعداد کو لوٹا جاچکا ہے اور یہی عمل اب بھی جاری ہے

معاشرے کی دوڑ میں چلتے ہوئے یہ بدلتے معاشرتی رنگوں میں خود کو رنگ کر کسی بھی حلیے لبادے اور عہدے میں آپ کے سامنے آسکتے ہیں ۔۔۔ بالخصوص سوشل میڈیا پر برصغیر پاک و ہند میں مذہبی رنگ میں بہت ساری ایسی کالی بھیڑیں موجود ہیں جو دین و مذہب کا نام استمال کرکے عوام الناس کو لوٹنے میں سرگرم عمل ہیں ۔۔۔۔ عموما سوشل میڈیا فیس بک پر عوام الناس کے بڑھتے ہوئے رجحان کو دیکھتے ہوئے جہاں دیگر ہائے شعبہ کے ساتھ اپنی منسوبیات ظاہر کرکے نوسربازوں نے اپنا اپنا کاروبار چکما رکھا ہے اور آئے دن نت نئے طریقے سے عوام الناس کو لوٹ رہے ہیں وہاں پر مذہب و عقائد کی آڑ میں جعلی پیروں اور عاملوں کا لبادہ اوڑھ کر فیس بک یوٹیوب ، اخبارات، ٹی وی میڈیا وغیرہ پر عوام الناس کی ایک کثیر تعداد کو لوٹا جاچکا ہے اور یہی عمل اب بھی جاری ہے

عملیات اور آن لائن عامل۔۔۔۔🌼
السلام علیکم احباب امید ہے کہ آپ اللہ عزوجل کے فضل و کرم سے ان شاء اللہ بالکل خریت سے ہوں گے اور دعا ہے کہ تا دم آخر ہمیشہ شاداب و آباد رہیں
معزز احباب جیسا کہ میں نے گزشتہ کئی مضامین میں اس موضوع پر بارہا مرتبہ روشنی ڈالنے کی کوشش کی کہ کس طرح جدید دور میں ٹیکنیکل سروسز کا سہارا لیکر فراڈیوں اور دھوکے بازوں کی ایک بڑی جماعت ہر رنگ روپ میں آکر نئے سے نیا طریقہ دریافت کرتی ہے جس سے عوام الناس کے مذہبی، معاشرتی اخلاقی اور سماجی جذبات سے کھیل کر ان کو لوٹا جاتا ہے ۔۔۔ یہ لوٹ مار کئی طرز کی ہوسکتی ہے ۔۔۔۔ مالی جانی یا ایمانی بھی۔۔۔
زمانہ جیسا بھی گزرے ہر زمانے میں نوسرباز فراڈیوں کی کمی نہیں ہوتی
معاشرے کی دوڑ میں چلتے ہوئے یہ بدلتے معاشرتی رنگوں میں خود کو رنگ کر کسی بھی حلیے لبادے اور عہدے میں آپ کے سامنے آسکتے ہیں ۔۔۔ بالخصوص سوشل میڈیا پر برصغیر پاک و ہند میں مذہبی رنگ میں بہت ساری ایسی کالی بھیڑیں موجود ہیں جو دین و مذہب کا نام استمال کرکے عوام الناس کو لوٹنے میں سرگرم عمل ہیں ۔۔۔۔ عموما سوشل میڈیا فیس بک پر عوام الناس کے بڑھتے ہوئے رجحان کو دیکھتے ہوئے جہاں دیگر ہائے شعبہ کے ساتھ اپنی منسوبیات ظاہر کرکے نوسربازوں نے اپنا اپنا کاروبار چکما رکھا ہے اور آئے دن نت نئے طریقے سے عوام الناس کو لوٹ رہے ہیں وہاں پر مذہب و عقائد کی آڑ میں جعلی پیروں اور عاملوں کا لبادہ اوڑھ کر فیس بک یوٹیوب ، اخبارات، ٹی وی میڈیا وغیرہ پر عوام الناس کی ایک کثیر تعداد کو لوٹا جاچکا ہے اور یہی عمل اب بھی جاری ہے
سوشل میڈیا پر مختلف گروپس ، پیج چیلنجز بنا کر عوام الناس کو بے تکی منطق اور باتوں کے جال میں پھانس کر لوٹنا ایک عام سی بات ہوگیا ہے ۔ زیادہ تر جعلی عاملین کے ہاتھ وہ افراد چڑھ کر شکار ہوتے ہیں جو یا تو اپنی کسی ناجائز خواہش کی تکمیل چاہتے ہیں یا پھر عقائد کے لحاظ سے کافی کمزور ہوتے ہیں ۔۔۔۔
میں بات کو مذید طویل کرنے کی بجائے فیس بک اخبارات یوٹیوب وغیرہ پر عامل دھندے کی دو اقسام پر گفتگو کرتا ہوں جس سے آپ ان شاء اللہ اچھی طرح شناخت کرسکیں گے کہ کون کس جگہ پر کیا ہے ۔۔۔۔۔
اول قسم ۔۔۔۔😂
اس قسم میں فیس بک یوٹیوب اخبارات وغیرہ کے وہ جعلی عاملیں آتے ہیں
جو خود کو ماہر روحانیات، پروفیسر، عامل کامل، شاہ صاحب ، پیر کامل، پیر صاحب، سید بابا، بنگالی بابا، عامل مسیح ، استخارہ فی سبیل للہ، عامل شاہ جی، کالے علم والے بابا، الو والے بابا، مچھلی والے بابا، سلفی علم والے بابا، پیر فلاں شاہ۔ بخاری شاہ ، بخاری بابا ، عامل الحاج ، وغیرہ وغیرہ جیسے الفاظ اپنے ناموں کے ساتھ لگاتے ہیں علاوہ ازیں خود کو سید پیر صاحب سلسلہ وغیرہ کہنے سے بھی دریغ نہیں کرتے ، ایسوں کی پروفائل میں بہت سارے اشتہارات ہوتے ہیں جس میں جگہ جگہ دعویٰ جات پڑھنے کو ملتے ہیں کہ محبوب حاضر ، دشمن تباہ ، رشتوں کی بندش، وغیرہ وغیرہ یعنی ہر جائز و ناجائز کام کے متعلقہ اشتہار انہوں نے اپنی پروفائل پر لگا رکھے ہوتے ہیں ۔۔۔۔۔اپنی پروفائلز، ویڈیوز میں مواد ویب سائٹ ، رسالوں وغیرہ سے کاپی کرکے لگایا ہوتا ہے ، یا کسی محقق (روحانیات پر تحقیق کرنے والے ) کی پروفائل / چینل وغیرہ سے کاپی پیسٹ کرتے ہیں اور اسکو بلاک کردیتے ہیں تاکہ چوری پکڑی نہ جاسکے۔۔۔ ایسی بہت ساری مثالیں آپ کو دیکھنے میں مل جائیں گی اگر آپ تھوڑی تحقیق کریں۔
طریقہ وادات یہ ہے کہ اپ سے رابطہ کریں یا اپ ان سے رابطہ کرکے اپنا مسلہ بیان کریں گے تو تھوڑی دیر ویٹ کرنے کو کہا جائے گا پھر آپ کو عامل کی طرف سے میسج موصول ہوگا کہ آپ پر بندش جادو جنات وغیرہ ہے یا آپ کے مسلے کے مطابق ہی کوئی نہ کوئی جال آپ کے گرد بن دیا جائے گا اور اسکے حل کے لیے اگر تو آپ لڑکی ہیں تو تصاویر مانگی جائیں گی یا اکیلے میں ملاقات کی خواہش کی جائے گی ، اگر لڑکے ہیں تو ابتدائی طور پر ٹیسٹ کے لیے معقول رقم مانگی جائے گی جو چند سو سے شروع ہوکر چند ہزار روپوں پر مشتمل ہوسکتی ہے ۔۔۔ اسکے بعد لفظوں کے جال اور عاملوں کی موجیں ۔۔۔۔ المختصر یا تو بناکسی وجہ کے کھا پی کر آپ سے رابطہ منقطع کردیا جائے گا یا پھر کوئی نہ کوئی آپ ہی کا عذر نکال کر آپ کو رفع کردیا جائے گا ایسے نام نہاد عاملوں کے پاس کچھ نہیں ہوتا ماسوائے فریب کے ۔۔۔۔۔۔ طریقہ واردات پرمفصل مضمون ان شاء اللہ بعد ازاں لکھوں گا
دوئم قسم ۔😊😊😊
اس قسم میں وہ بندے ہیں جو باقائدہ ایک گروپ اور تنظیم بناتے ہیں (خواہ سوشل میڈیا ہو یا ہمارا معاشرہ دونوں میں ہی یہ گینگ کام کرتا ہے )
اس میں چند ایک بندہ صدر (بڑا عامل / چیف ایڈمن ) ہوتا ہے باقی کچھ شاگرد (چھوٹے عامل) ہوتے ہیں اس قسم میں خواتین کو باقائدہ ٹرینگ دی جاتی ہے کہ کس طرح سے لوگوں میں جاکر یہ مشہوری کرنی ہے کہ فلاں عامل صاحب بہت معروف شخصیت ہیں میں نے ان سے کام کروایا تو فٹ سے ہوگیا ، سوشل میڈیا پر اکثر اوقات ایسے جعلی عامل اپنی ہی دس بارہ جعلی پروفائلز خواتین کے نام سے بناکر لوگوں کو انبکاس گروپس وغیرہ میں ڈیل کرتے ہیں
خواتین کو اس کام پرہائیر کرنے اور اس کام کو سرانجام دینے کی ایک ماہانہ تنخواہ مقرر کی ہوتی ہے ۔۔۔ اس قسم میں اکثر ایسے جعلی عاملین ہوتے ہیں جو بظاہر تو گروپس پیج اور یوٹیوب چینلز پر ورد و وظائف ہی بتاتے نظر آئیں گے کسی کو بذات خود کام کرکے دینے کی پیشکش نہیں کرتے بلکہ کتابوں ، رسالوں، ویب سائٹس سے تحریریں تصویریں اور دیگر آرٹیکلز اٹھا کر لوگوں کو متاثر کرتے ہیں تاکہ لوگ خود ان اپنی جائز و ناجائز حاجت کے حصول کے لیے رابطہ کریں۔ اور اکثر عوام الناس اسی جال کا شکار ہوتی ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ اپنے آپ کو سہی باور کروانے کے لیے اپنے گروپس پیجز اور چینلز پر اپنی ہی برادری(جعلی عاملوں ) کے خلاف پوسٹس بھی لگاتے رہتے ہیں تاکہ عوام کا بھروسہ جیتا جاسکے ۔۔۔۔ صدر کا کام اپنے گروپ میں صرف پوسٹس پر نظر رکھنا ہوتا ہے جبکہ دیگر میمبز (چھوٹے عامل) کتابوں رسالوں اور ویب سائٹ سے اٹھا اٹھا کر عوام الناس میں ورد و وظائف بانٹے ہیں تاکہ محسوس ہو کہ ایک اصلاحی عاملین کی تنظیم کام کررہی ہے ، بالخصوص کسی بھی عملیاتی کتاب کا سکرین شارٹ اتار کر اپلوڈ کردیا جاتا ہے اور اوپر لکھ دیا جاتا ہے کہ اجازت ہے (خواہ وہ ورد وظیفہ کسی کے مزاج کے مطابق نہ ہونے کی وجہ سے اس کا خانہ خراب کرکے رکھ دے ) لیکن ان عامل کاملوں کی طرف سے اجازت ہوتی ہے
ان چھوٹے عاملین کا بھی آگے اپنا الگ الگ نیٹ ورک ہوتا ہے جس میں ہر چھوٹا جعلی عامل اپنے فن کے لحاظ سے لوٹتا ہے، کوئی ماہر جنات و سحر بن کر ، کوئی ماہر طلمسات بن کر، کوئی ماہر حب و بغض بن کر ، کوئی ماہر الواح و نقوش بن کر وغیرہ وغیرہ ۔۔۔
لیکن کسی بھی میمبرز کے پاس جب کوئی بڑا کیس آتا ہے تو اس کا تیس فیصد یا پچاس فیصد بڑے عامل (گروپ کے چیف ایڈمن / صدر) کو دیا جاتا ہے
ان کا طریقہ واردات مفصل ان شاء اللہ بعد ازاں لیکن مختصر عرض کرتا ہوں کہ یہ قسم عوام الناس سے ڈرائکٹ پیسے نہیں مانگتے بلکہ عملیاتی لوازمات بخورات، وغیرہ کے نام کا سہارا لیکر لوٹتی ہے جس میں زیادہ تر یہی ڈرامہ ظاہر کیا جاتا ہے کہ پڑھائی کرنی ہے (حقیقت میں انکو خود معلوم نہیں ہوتا کہ عملیات میں پڑھائی ہوتی کیا ہے ) یعنی حقیقی لوازمات کا نام لیکر صرف پیسے بٹورتے ہیں ۔ اس طرح ایک غریب بندہ پڑھائی کے نام پر اپنی حلال روزی حرام کر بیٹھتا ہے نتیجتا کچھ پلے نہیں پڑتا۔۔۔ زیادہ تر ان کا شکار خواتین ہی ہوتی ہیں ۔ عاملوں کی اسی قسم میں زیادہ تر جعلی عامل ایسے بھی ہوتے ہیں جن سے اگر کوئی خاتون کسی مقصد کے متعلقہ رابطہ کرلے تو وہ بچاری مکڑی کے جال میں پھنسی مکھی کی مانند ہوتی ہے جو نہ جان چھڑوا سکتی ہے اور نہ مرسکتی ہے ۔۔۔۔ ایسے سفاک درندوں کے ہاتھ کوئی بھی کمزوری لگ جائے سہی ۔۔۔ بس پھر ان کا گھناونا کاروبار شروع ہوجاتا ہے جو مالی ، جانی اور نفسانی خواہشات کی تکیمل پر ختم ہوتا ہے جس کی کثیر مثالیں موجود ہیں …🌼
اگر بات کی جائے ایسے گروہ اور جعلی عاملوں کو پہچاننے کی تو زیادہ مشکل نہیں۔ سب سے پہلی بات کہ اس گروہ کا کوئی بھی بندہ اپنا اصل ایڈریس ، تصویر اور پہچان ظاہر نہیں کرے گا، دوئم اپنے نام کے ساتھ سلاسل کی نسبتیں مثلا قادری ، چشتی، سہروردی، گیلانی،عطاری، نظامی، صابری، نوری،حیدری، رضوی، مجددی، قلندری، جعفری، موسوی، وغیرہ وغیرہ اور اسکے ساتھ اکثر ایسے افراد خود کو پیر، سید، شاہ، عامل، فقیر۔ حافظ ، قاری، علامہ وغیرہ کے القابات سے بھی لازما نوازتے ہیں تاکہ عوام الناس میں یہ باور کروایا جاسکے کہ اس فیلڈ میں کام کرنے والا ایک تو سادات کریم علیہ السلام سے ہے اور دوسرا صاحب سلسلہ ہے ۔۔۔۔۔ عملیاتی لحاظ سے ایسے گروہ کے پلے کچھ نہیں ہوتا ماسوائے باتوں کے جال اور کچھ ٹیکنکل ٹرکس کے ۔۔۔ جس سے عوام الناس کی برین واشنگ کرکے پیسے لوٹے جاتے ہیں۔
یاد رکھیں آپ کی عزت ، دولت اور ایمان اس وقت تک آپ کے ہاتھ میں ہے جب تک آپ ایسے نام نہاد عاملوں پیروں سے وابسطہ نہیں ، اور جب تک آپ اللہ عزوجل کی زات پاک اور حضور ﷺ کی رحمت اقدس پر یقین کامل رکھتے ہیں
کسی کو بھی اپنے لیے موثر بالذات سمجھ کر اپنی عزت، دولت اور ایمان کو ہرگز مت گنوائیے ۔۔۔۔۔ حقیقی عاملین کون ہیں کیسے ہیں اس موضوع پر ان شاء اللہ میں بعد ازاں ایک مفضل مضمون لکھوں گا لیکن مختصر عرض کرتا ہوں کہ
عملیات کے شعبہ سے منسلک ایک حقیقی عامل کبھی اپنی پہچان نہیں چھپاتا کیونکہ پہچان وہی چھپاتا ہے جس کے دل میں چور ہو ۔ علاوہ ازیں حقیقی عامل ہمیشہ متبع شریعت ہوتا ہے شریعت رسول ﷺ سے تجاوز کرنے والا ہر پیر ہر عامل جھوٹا ہے کاذب ہے فریبی ہے ۔۔۔۔۔۔۔ اللہ عزوجل ہم سب کو ایسے شرپسندوں کے شر سے محفوظ رکھے اور ہمارے ایمان کی حفاظت فرمائے آمین ثم آمین
فقیر مدینہ۔۔۔۔ غلام نبی قادری نوری